جولائی ٢٠ ٢٠٢١

اسٹاف رپورٹ


لاہور
.
آزاد جموں اور کشمیر حکومت نے الیکشن کمیشن کی درخواست پر 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے اور پولنگ کے عمل کو شفاف بنانے کے لئے الیکشن ڈیوٹی پر تعینات ہونے والے کمیشنڈ فوجی افسروں اور جونیئر کمیشنڈ فوجی جوانوں کو درجہ اول کے مجسٹریٹ اختیارات تقویض کر دے گئے ہیں.
.
یہ اختیارت مجموعہ ضابطہ فوجداری کی شق بارہ کے تحت دے گئے ہیں. الیکشن کمیشن کے مطابق فوجی جوانوں کو مجسٹریٹ کے اختیارات دینے کا فیصلہ  تمام سیاسی جماعتوں بشمول وزیر اعظم آزاد جموں اور کشمیر راجہ فاروق حیدر سے تفصیلی مشاورت کے بعد کیا گیا.
.
کمیشن کے مطابق تمام انتخابات میں حصہ لینے والی تمام سیاسی جماعتوں نے پولنگ اسٹیشنز کر باہر فوج کی تعیناتی کی تجویز اور ان کو مجسٹریٹ کے اختیارات دینے کی متفقہ طور  حمایت کی تھی.
.
آزاد کشمیر کے انتخابات کے موقع پر تقریباً چالیس ہزار سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کی تعینات کیا گیا جس میں انیس ہزار کا تعلق پاک فوج سے ہے.
.
مجسٹریٹ درجہ اول کے کیا اختیارات ہوتے ہیں
.
اگر کوئی شخض بھی پولنگ کے عمل میں رکاوٹ ڈالنے یا جعلسازی کرنے کی کوشش کر تو موقع پر موجود فوجی افسر یا اہلکار کے پاس یہ اختیار ہو گا کہ وہ ایسے شخض کو بغیر وارنٹ کے گرفتار کرکے تھانہ منتقل کر دے.
.
اس کے علاوہ اگر کوئی شخض یا سیاسی جماعت کسی پولنگ سٹیشن کے احاطے میں کمپین کرتا پایا جاے تو ایسے گروہوں کے بھی کاروائی کرنے کا اختیار بھی فوجی افسروں اور جوانوں کو حاصل ہوگا
.
سیکورٹی گارڈ کو فوجی یونیفارم پہنانے پر امیدوار کو نوٹس
.
سیکرٹری الیکشن کمیشن غضنفر خان نے ایل اے 28 حلقہ لچھراٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار کو اپنے ذاتی سیکورٹی گارڈ کو فوجی وردی کے  مشابہ یونیفارم پہنا کر اور جلسوں میں ساتھ کھڑا کرنے  پر اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا ہے.
.
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اپنے گارڈ کو فوجی یونیفارم پہنا کر مذکورہ امیدوار یہ تاثر دینا چاہتا ہے کہ وہ فوج کا حمایت یافتہ ہے.
.
آزاد کشمیر میں  25 جولائی 45 نشستوں پر انتخابات ہو رہے ہیں جس کے لئے تین بڑی سیاسی جماعتوں پاکستان مسلم لیگ نون ، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف نے  نے بھرپور انتخابی مہم چلائی ہوئی

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here